Response to 23 Questions - Part 4 - Veil (Parda) - Javed Ahmed Ghamidi
Video Transcripts In Urdu
-
00:00:00 ہم یہ چاہ رہے تھے کہ اس پر اپ کا نقطہ نظر جانے اور ایک علمی انداز میں سمجھیں کہ اپ بات کہاں سے کر رہے ہیں گزشتہ نشستوں میں ہم نے داڑھی پے بہت تفصیل سے بات کی پردے کا موضوع شروع ہو چکا ہے
-
00:00:12 پردے پہیے اپ بتا چکے ہیں کہ پردے کی اصطلاح قران و سنت اس سے خالی ہے کوئی چیز نہیں ہے جو حکم دیا گیا ہے وہ مردوں عورتوں دونوں کو دیا گیا ہے ہم اگے بڑھے تھے اور بڑھنے کے بعد یہاں پہنچ چکے تھے کہ سورہ احزاب سورہ احزاب کا پس منظر اپ نے بہت تفصیل سے بتایا کہ شروع کہاں سے ہوئی بات اوٹھی کہاں سے ہے
-
00:00:33 اسی کو اگے جاری رکھیں اور پھر ہم چاہیں گے کہ براہ راست سورہ احزاب کی عنایتوں پر ایا جائے جہاں سے علماء نے پردے کے احکام برامد کیں شروع کی جسم اللہ رحمان رحیم
-
00:00:46 [Unintelligible]
-
00:00:48 [Unintelligible]
-
00:00:49 جو اللہ کے دین کے غلبے کے لئے اپ کر رہے تھے اس میں کوئی مرحلہ اگیا تھا جس سے متعلق کوئی بات
-
00:00:55 [Unintelligible]
-
00:00:57 حکم تھا
-
00:00:58 پڑھنا چاہیے دین کو سمجھنے کا صحیح طریقہ یہی
-
00:01:02 اسی ذیل میں میں صرف اس جانب توجہ دلادوں
-
00:01:06 کہ یہ بات کہ کیا چیز ہے کہ جو وقتی تدبیر کی نوعیت رکھتی ہے کیا چیز ہے کہ جو رسالت ماب صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ اپ کی ازواج کے ساتھ اپ کے خاندان کے ساتھ اس وقت کے صحابہ کے ساتھ خاص کوئی حکم ہے یہ یوں نہیں ہے کہ میں یاد بیٹھ کے اس کو طے کر لیتے یا ہم کوئی قاعدہ بنا کے چلے جاتے ہیں نہیں اپ کو قران مجید کے اندر اترنا ہے دیکھنا ہے کہ بات کہاں کی ہے اللہ کی کتاب بھی کرتی ہے ہمارے ہاں چونکہ عام روایت یہ بن گئی ہے کہ اپ ائے طائف کو الگ اٹھا لیتے ہیں اور اس کا نتیجہ یہ نکلتا ہے
-
00:01:41 کے بات کہاں تھی کس جگہ تھی کس محل میں تھی یہ چیز نظر سے غائب ہو جاتی تو اس لئے میں یہ توجہ دلا رہا ہوں کہ اس سے پہلے کہ ہم سورہ نور کی طرف جائیں ہم دیکھ لیں کہ سورہ احزاب میں کیا باتیں ہیں جو کہیں جا رہی اس میں میں نے
-
00:01:58 [Unintelligible]
-
00:02:00 [Unintelligible]
-
00:02:01 تو اللہ تعالی نے پہلے بات یہاں سے شروع کی کہ اگر عام لوگوں کی سی زندگی بسر کرنی ہے تو اپ رسول اللہ سلم سے الگ کیا
-
00:02:13 یعنی یہ بحث یہاں شروع ہوئی
-
00:02:16 تو اب دیکھیے اس کو کس طرح سے اللہ تعالی نے کیا ہے میں اپ کے سامنے ایک ایک مرحلے کی چیزیں رکھ دیتا ہوں یہ سورہ احزاب کی 29 ایت ہے
-
00:02:26 پوری کی پوری سورہ احزاب اصل میں رسالت ماب صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ جو معاملات پیش ارہے ہیں ان کو موضوع بنا دیں یعنی قران کی بات کی سورتوں سے اس لحاظ
-
00:02:38 تو یہاں کیا کیا اس ایت 32 میں یا ایھا النبی
-
00:02:42 کل از واجد
-
00:02:44 یوتوب کھول پیاری گرل حیات دنیا میں زینت ہے
-
00:02:50 اومات کنا وو سروے کنا فراہم جمیلہ
-
00:03:00 تو اس کا پیچھے سے رکھ
-
00:03:02 یعنی پیچھے یہ بات یہاں تھی تو اللہ تعالی نے گھروں میں فتنہ اٹھانا چاہتے ہیں میں کیا
-
00:03:09 کی زندگی اور اس کی زینت
-
00:03:11 اور اس کے روس
-
00:03:13 [Unintelligible]
-
00:03:14 [Unintelligible]
-
00:03:15 چپ ہوجا
-
00:03:17 قران میں لکھا ہے
-
00:03:18 بیان کیا ہے
-
00:03:20 کیا اللہ تعالی کی طرف سے یہ تدبیر یعنی کیوں کہا گیا
-
00:03:24 رسالت ماب صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج مطہرات کو یہ کیوں کہا گیا کہ اپ طلب ہونا چاہتی ہیں تو ہو جائے
-
00:03:30 اللہ تعالی کی طرف سے یہ تدبیر اس فتنہ کے سدباب کے لیے کی گئی
-
00:03:35 جو منافقین اٹھانا چاہتے ہیں
-
00:03:38 اس میں ازواج مطہرات کو اختیار دے دیا گیا کہ وہ چاہیں تو دنیا اور اس کے عیش کی طلب میں حضور سے الگ ہوجائے اور چاہیں تو اللہ اور رسول اور قیامت کے فضل و فلاح کی طلبگار بن کر پورے شعور کے ساتھ ایک مرتبہ پھر یہ فیصلہ کریں
-
00:03:57 تو نے اب ہمیشہ کے لئے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ہی رہنا ٹھیک یعنی چونکہ اب کچھ پابندیاں لگانی ہے
-
00:04:05 جو اسکیندل بنانے کی کوشش کر رہے ہیں ان کا سدباب کرنا ہے جو فتنہ اٹھانے والے ہیں ان سے اللہ اپنے پیغمبر کے گھرانے کو محفوظ کرنا چاہتے ہیں تو اس میں زاہد ذمہ داریاں ہوں گی
-
00:04:19 اور کچھ نیا احکام دیے جائیں گے تو یہ پس منظر ہے کہ جس میں یہ کہا گیا طاہرات نے اس کے جواب میں جو کچھ کہا ان سے وہی مت وقتا
-
00:04:28 یار سونے میں کیا کہا کہ ہم تو یہ سوچ بھی نہیں سکتے
-
00:04:31 ہم نے فیصلہ کیا یہ ہمارا سوچا سمجھا فیصلہ ہے ہم اپی کے ساتھ رہیں گی
-
00:04:36 چنانچہ یہ تدبیر نہایت کارگر ثابت ہوئی اور ہر شخص پر واضح ہو گیا کہ اہل بیت رسالت کا انتخاب کو اللہ تعالی نے کیا ہے
-
00:04:46 اور اس حرم کے اندر کسی کے لئے دراندازی کی گنجائش نہیں ہے یعنی اس سے گویا اس فتنہ کا صدمہ کر دیا گیا
-
00:04:55 جب انہوں نے دوبارہ انتخاب کرلیا تو اب کوئی نہیں ائے گا
-
00:04:59 منافقین کی فتنہ جس طریقے سے اٹھا رہے تھے استاد امام حسن اصلاحی میں اس کی وضاحت فرمائی ہے یعنی پوری سورہ کو جواب پڑھتے ہیں
-
00:05:08 اور پھر اس کی روشنی میں اس وقت کے حالات کو دیکھتے ہیں کہ جو تصویر سامنے اتی ہے وہ انہوں نے بیان کی ہے
-
00:05:16 وہ تصویر کیا تھی اس پوری سورہ پر تدبر کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ اس دور میں منافقین کی ریشہ دوانیاں جس طرح عام مسلمانوں کو اسلام اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے بدگمان اور برگشتہ کرنے کے لئے بہت بڑھ گئی تھی اسی طرح منافقات کے ذریعے سے انہوں نے انحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی گھریلو زندگی کے اسکول کو درہم برہم کرنے کے لئے بھی بڑی خطرناک ممکنہ
-
00:05:44 یعنی ایک باقاعدہ مہم ہے نہیں سورہ کے پس منظر میں
-
00:05:48 منافق عورتیں امہات المؤمنین کے گھروں میں جاتی اور نہایت ہمدردانہ انداز میں ان سے کہتی ہیں کہ اپ لوگ اسکرین پر معزز گھرانوں کی بیٹیاں ہیں لیکن اپ لوگوں کی زندگی ہر راحت و لذت سے محروم بالکل قیدیوں کی طرح گزر رہی ہے
-
00:06:05 اگر اپ دوسرے گھروں میں ہوتی تو اپ کی زندگی بے دماغ کی طرح
-
00:06:09 نہایت ہوش و حرام اور ٹھاٹ باٹ کے ساتھ گزرتی
-
00:06:12 ساتھ ہی رہیے وسوسہ اندازی بھی کرتیں کہ اگر یہ یعنی محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اگر یہ اپ کو طلاق دے دے تو بڑے بڑے رئیس اور سردار اپ لوگوں سے نکاح کریں گے اور اپ لوگوں کی زندگیاں قابل رشک ہو جائیں گی
-
00:06:28 اگے کی ایات سے یہ بات بھی سامنے ائے گی کہ منافقین کو بھی جب کبھی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے گھروں میں جانے اور اپ کی ازواج مطہرات رضی اللہ عنہ سے بات کرنے کا موقع ملتا تو اس موقع سے فائدہ اٹھا کر ان کے اندر کچھ نہ کچھ وسوسہ اندازی کی ضرور کوشش کرتے
-
00:06:48 ان کوششوں سے ان کا اصلی مقصد
-
00:06:51 تو انحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی گھریلو زندگی کے اندر کوئی اسی طرح کا فتنہ کھڑا کرنا تھا
-
00:06:59 اس طرح کا فتنہ انہوں نے حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کے متعلق کھڑا کردیا تھا جس کی تفصیلات سورہ نور میں
-
00:07:08 اپ پر چوکے
-
00:07:10 ورنہ ادنی درجے میں یہ فائدہ تو ان کو بدیہی طور پر نظر اتا تھا کہ اس سے ازواج نبی کے اندر بے اطمینانی پیدا ہوگی
-
00:07:17 اور کیا حال ہے اس طرح کی کوئی شکل نکل ائے کہ وہ اپ کی ازواج کے ساتھ نکاح کرنے کا
-
00:07:24 جو مضمون ارادہ رکھتے ہوئے پورا ہو جائے یہ صورتحال کیا ہے
-
00:07:29 منافقین و منافقات کی ان جالوں سے
-
00:07:32 اگرچہ مہاجر مومنین رضی اللہ عنہ بالکل بے خبر نہیں تھی بعض تلخ تجربہ ان کو ہو چکے تھے لیکن شریف کریم النفس سے باحوالہ لوگوں کا طریقہ یہ ہوتا ہے کہ کوئی شخص ان کے سامنے اگر ہمدردی اور خیر خواہی کے انداز میں بات کرتا ہے تو وہ اس کے کھوٹ سے واقف ہوتے ہوئے بھی اس کو جواب نرمی سے دیتے ہیں
-
00:07:55 امہات المومنین رضی اللہ عنہ بھی اپنے کریم النفسی کے سبب سے
-
00:08:00 ان لوگوں کو نرمی سے جواب دیتی جس سے یہ کمینے لوگ اس طرح خواب میں مبتلا ہوجاتے تو ان کا پروپیگنڈا کامیاب ہو رہا ہے اور وہ بہت جلد اپنے مقصد میں کامیاب ہو جائے یہ پس منظر ہے اس میں
-
00:08:17 یہ کہا گیا ہے تصویر یہ کہا گیا کہ اپ چاہیں تو رسالت ماب صلی اللہ علیہ وسلم کی رفاقت اختیار کیے رکھیں اور چاہیں تو الگ ہو جائیں
-
00:08:28 ہم اپ کو رخصت کر دیں گے خوشی کے ساتھ رخصت کر دیں
-
00:08:31 جیسے یہ بات کہی تو اپ دیکھے اگے کیا کہا
-
00:08:34 یا نشان نبی میں یا تو حذیفہ
-
00:08:42 نبی کی بیوی ہے تم میں سے جو کسی کھلی بے حیائی کا ارتکاب کریں گی اس کے لئے دہرا عذاب
-
00:08:48 وقار ہے غالب کا سرا اور یہ اللہ کے لیے اسان سی بات ہے
-
00:08:54 اور تم میں سے جو اللہ اور اس کے رسول کی فرمانبردار بنی ہو گی اور نیک عمل کریں گی انہیں ہم ان کا دوہرا اجر عطا فرمائیں گے اور ان کے لئے ہم نے عزت کی روزی تیار
-
00:09:14 ارے یہاں سے تمہید اٹھائی گئی ہے گویا بتا دیا گیا ہے کہ اب تمہاری ایک خاص حیثیت ہے اس حیثیت کا لحاظ کر کے جو باتیں اب کہی جا رہی ہیں وہ تم کو سننی ہے انتخاب کرنی ہے تم نے دوبارہ رسالت ماب صلی اللہ علیہ وسلم کا تو اب سنو اب وہ کیا کہا ہے یا نثار نہیں بس تم نے کہا نبی کی بیوی ہے تمام عورتوں کی طرح
-
00:09:38 یعنی تمہاری حیثیت ہی بالکل مختلف
-
00:09:40 تم سے پیغمبر پہچانے جاتے
-
00:09:43 پیغمبر کا گھر پہچانا جاتا ہے
-
00:09:45 اگر تمہاری حیثیت مجروح ہوگئی تو اس کی ضد کس پر پڑے گی اللہ کے پیغمبر پر پڑے گی اور اللہ کے پیغمبر پر رد کرنے کا مطلب ہے کہ پورا دن پورے دین کی دعوت سب کچھ مجروح ہو جائے تو اب یہ دیکھیے کہ کیا کیا کہ پہلے کیا فرمایا تم چاہو تو دوسری زندگی اختیار کر لو
-
00:10:05 اس کے بعد یہ بتایا کہ اپنے مرتبے کے لحاظ سے
-
00:10:09 تم پیغمبر کے گھر میں ہو اخری درجے کی حجت تم پر پوری ہو چکی ہے
-
00:10:13 اب اگر اس حیثیت کو قبول کرکے ساتھ دینا چاہتی ہو تو یہ سمجھ لو کہ اس کے بعد غلطی ہوئی تو سزا دے رہی ہے اور جو کچھ ان پابندیوں کو قبول کرکے تم زندگی میں ایک لحاظ سے اظہار کرو گی تو اس کی جزا بھی دوری
-
00:10:30 ارے بہت انصاف کے ساتھ ان کے لئے پہلے ایک قانون کا اعلان کیا اس کے بعد تمہید اٹھائی ہے تم عام عورتوں کی طرح نہیں ہو یہ جو عام عورتوں کی طرح نہیں ہو اس پر میں نے ایک چھوٹا سا نوٹ لکھا ہے
-
00:10:46 مطلب یہ ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نسبت و تعلق کی وجہ سے تمہاری ایک خاص حیثیت
-
00:10:54 جس کو تمہیں ہر حال میں مریض رکھنا چاہیے
-
00:10:58 اور کوئی ایسی بات نہیں کرنی چاہیے جو اس مرتبے اور مکان کے منافی
-
00:11:04 تمہارے ہر قرضے عمل کے اثرات اس دعوت اور مشن پر ہوں گے جس کے لئے خدا نے اپنے پیغمبر کو مبعوث فرمایا
-
00:11:13 یہاں سے بات شروع ہو رہی ہے اب اس کے بعد وہ احکام ہے یہ دیے گئے ہیں کیا کام ہے
-
00:11:19 سرمایہ ہے
-
00:11:21 گوگل
-
00:11:27 اگر تم خدا سے ڈرو تو ان لوگوں کے ساتھ نرمی کا لہجہ اختیار نہ کرو کہ جس کے دل میں بیماری ہے وہ کسی تنخواہ میں مبتلا ہو جائے مارو اس کے متعلق بات
-
00:11:40 پہلے اب جیسے وہ جگہ ہے جہاں سے بتایا جا رہا ہے کہ یہ کیا کرنا اتے ہیں تمہارے گھر میں
-
00:11:47 یہ باہر سے کوئی چیز بھی مانگ رہے ہوتے ہیں تو ان کے پیش نظر کیا ہوتا ہے
-
00:11:51 یہ بدبخت کیا ہے اس کا نام بنانا چاہتے ہیں تو تم تو شریفانہ طریقے سے جیسے بات کی جاتی ہے بات کرتی ہو لیکن نرمی کی طرح طرح کے مطلب نکالتے ہیں باہر جاکے اس لئے لحاظ کیا کرو کہ یہ لوگ جب اجائے تو نرمی کا ناجا اختیار نہ کرو کہ جس کے دل میں بیماری ہے
-
00:12:09 یہی ایک کن لوگوں کے بارے میں بات ہو رہی ہے
-
00:12:12 منافقین کے بارے میں بات ہو رہی ہے حضور نے فرمایا جس کے دل میں بیماری ہے
-
00:12:16 وہ بیماری کیا تھی حسد کی کینے کی بیماری وہ سمجھتے تھے کہ یہ تو ساری بساط ہی الٹی گئیں ہماری
-
00:12:23 رسالت ماب صلی اللہ علیہ وسلم کے انے سے
-
00:12:27 ساری مدینہ کی صورتحال تبدیل ہو گئی تھی
-
00:12:30 گوگل اقتدار کا خواب کو دیکھ رہے تھے وہ بھی پریشان ہو گیا تو فرمایا کہ ان کے دلوں میں بیماری ہے وہ کسی تلے خان میں مبتلا ہو جائے لفظ لفظ دیکھے ہیں کیا کہا جا رہا ہے
-
00:12:41 یعنی اس کو خیال ہو جائے کہ میں کامیاب ہو جاؤں گا
-
00:12:44 میں ہو سکتا ہے کہ ان کو شیشے میں اتار لوں
-
00:12:48 اس طرح کی باتیں کرکے ممکن ہے گھر میں بچالی پیدا کرنے میں کامیاب ہو جائے
-
00:12:53 اور فرمایا اور معروف کے مطابق بات کرو سیدھی ساتھ بات کرو اس چیز کا لحاظ رکھو یہ وہ جگہ ہے جہاں سے لوگوں نے
-
00:13:01 اواز کب پردہ درامد کیا اب یہ سمجھ لیجئے کہ بات کیا کہی جا رہی ہے کس پس منظر میں کہی جا رہی ہے
-
00:13:09 اس کے بعد اگے کیا فرمایا ہے
-
00:13:14 تم اپنے گھروں میں ٹیک کر رہو دوسری عورتوں کو باہر جانا ہے کام کرنا ہے
-
00:13:20 کھیتوں میں جانا ہے چرانی ہے کے جانا ہے
-
00:13:24 اور یہ سب کچھ اگیا اپ جا کر دیکھیں گے کہ حضور کے زمانے میں سب کچھ ہوتا یہ بتایا تھا کہ خود ہمارے ہاں بھی یہی چیز ہے اشرافیہ ہی ہے کہ جو گھروں میں بٹھا سکے لوگوں کو یا خواتین کو واقعی بیچاری عورتیں گھروں میں کام کرنے کے لئے اتی تھی
-
00:13:39 جھاڑو دینے کے لئے روٹی پکانے کے لئے دلی میں لکھنؤ میں ہمارے پرانے گھروں میں وہی عورتیں کھیتوں میں کام کر رہی ہوتی
-
00:13:47 وہی جانوروں کو چارہ اٹھا کے لا رہی ہوتی تھی
-
00:13:50 ان میں سے کسی چیز کو کیسے روکے گا
-
00:13:53 کیا چیز روکی جا رہی ہے کہ نہیں تم پاگل کی بیویاں ہو
-
00:13:57 تو بھی اسکینر بنائے جارہے ہیں تو اب تمہیں گھر میں ٹیک کے
-
00:14:01 خصوصیہ کام جو ہے وہ ایسے ہی شروع ہے یہ جو صورتحال ابھی اپ نے بتائی ہے اس کو اگے کنٹینیو یہیں سے رکھتے ہیں صرف اس کی ایک تمثیل کے طور پر میں سب سمجھنا چاہتا ہوں
-
00:14:11 کہ مثلا اگر کوئی شخص یہ کہے کہ امریکہ میں مسلمان نارمل رہ رہے تھے لیکن 11 ستمبر ہو گیا سب کا شک ہے کہ مسلمانوں نے کیا ہے تو اب اس موقع پر ہم اپنی بچی کو یہ کہیں گے نہ باہر جا کر کبھی اونچی اواز میں کلمہ مت پڑھنا کہیں جا کر وہ اس طرح کی بات مت کرنا کس درجے میں منافقین سے پیش ائی اس کی تصویر ان لوگوں پر واضح نہیں اس لیے وہ نایاب کو نکالتے ہیں اور نکالتے ہیں سمجھتے ہیں کہ ان کے اندر کوئی عمومی احکام دیے جارہے ہیں بغداد ہے رسالت ماب صلی اللہ علیہ وسلم کو حکمران کی حیثیت حاصل ہو گئی ہے تو وہ روایت میں ایک بات کی تھی جیسے وہ سچ دس کے زیورات پہن کے باہر نکلتی تھیں تو جاتی تھی مختلف جگہوں کے اوپر توفرمایا گیا کہ یہ کام اپ کو نہیں
-
00:15:06 اپ اپنے گھروں میں رہیں تو کنا ہے جس سے پورا کا پورا فلسفہ ہمارے ہاں برامد کرلیا گیا کہ عورت کا اصل دائرہ عمل اس کا گھر ہے
-
00:15:16 یہ بات عورتوں کو کہی نہیں جا رہی
-
00:15:19 بات شروع یہاں سے ہوئی ہے کہ یار نشان نبی بس تم نے کہا
-
00:15:24 تم عام عورتوں کی طرح نہیں ہو تمہاری یہ حیثیت نہیں ہے تم کو تو ایک بڑے منصب کے اوپر کھڑے ہو کر یہ معاملہ کرنا ہے جیسے کہ اپ دیکھتے ہیں کہ اچھے معاشرے میں اپ کہتے ہیں کہ میں ٹھیک ہے لوگوں سے غلطیاں دی ہوجاتی ہیں لیکن حکمرانوں سے تو نہیں ہونی چاہیے علماء سے تو نہیں ہونی چاہیے
-
00:15:41 تو یہاں یہ ہے کہ ان کو بتایا جا رہا ہے کہ جہاں تک عام عورتوں کا تعلق ہے ان کی ذمہ داریوں کی مسجد بلکل ال
-
00:15:47 تو اپ کے لئے بندوبست کرنا ہمارا کام ہے لیکن اس اسکینڈل کا مقابلہ کرنے کے لئے اور ان فتنوں کے سدباب کے لئے اپ اب گھروں میں ٹک کر رہے ہیں یا گھروں سے باہر نکلنے کو بھی بغیر کسی غیر معمولی ضرورت کے ممنوع قرار دے دیا گیا اس سے ہم نے یہ عمومی حکم نکال لیا کہ عورتوں کا دائرہ عمل گھر میں ہے اور اس کے بعد پیدا ہونا شروع ہو جاتے ہیں اس لئے کہ تمدن میں تبدیلی اجائے میں عرض کر رہا ہوں کہ قدیم زمانے میں بھی اپ دیکھیں مدینے میں بھی اس کے بعد بھی جو ریوڑ چلانے والی ہے وہ نکلتی نہیں
-
00:16:19 یا اپ کے علم میں ہوگا کہ ایک بچی کے ساتھ ایک معاملہ ہو گیا تھا کہ کل سے تم اپنے اونٹوں کو دیکھ بھال نہیں جاؤ گی
-
00:16:27 یہ لوگوں کو جانا ہوتا تھا
-
00:16:29 اگے اپ دیکھیں گے بہت سی ایسی روایات ائیں گی جس میں تصویر ہی مدینے کی بالکل مختلف عام عورتوں کے لئے لیکن رسالت ماب صلی اللہ علیہ وسلم کے گھرانے کی صورتحال یہ ہے مزید دیکھئے کیا کہا
-
00:16:40 واہ تم نے الصلاۃ ہے اور نماز کا اہتمام رکھو اور زکوۃ دیتی رہو اور اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت پر قائم رہو
-
00:16:51 عربی زبان کی اس پہلو سے پوری طرح واقف رہنا چاہیے کہ اس میں فعل جو ہے وہ موقع کے لحاظ سے استعمال ہوتے ہیں تو یہاں مطلب کیا ہے کہ تمہاری توجہ اب زندگی کی عام سرگرمیوں پر نہیں ہونی چاہیے
-
00:17:08 ساری توجہ نماز کے اہتمام زکوۃ کی ادائیگی ان چیزوں پر دینی چاہیے یہ بالکل ایسے ہی ہے کہ جیسے اپ اپنے اپ کو دین کے لئے وقف کر دیں تو اپ سے کہا جائے کہ بھئی اب اپ کو صرف علوم پڑھنے چاہیے اپ کو سارا بھی نہیں چیزیں مشغول رہنا چاہیے اس لیے کہ اپ نے دوسری زندگی اختیار کر لی ہے تو یہ اس ذیل میں وہ نہیں ہے کہ وہ اقامت صلاۃ نہیں کرتی تھی زکوۃ نہیں دیتی تھی ان کو پہلی بار حکم دیا جارہا ہے یہ بالکل ایسے ہی ہے جیسے اپ سورہ فاتحہ پڑھتے ہیں تو اپ کہتے ہیں
-
00:17:39 تو پہلی بار تو ہدایت پانے کی دعا ہے
-
00:17:42 اس کے بعد روایت پر ثابت قدم رہنے کی دوا ہے بالکل اسی طریقے سے عربی زبان میں جو فیل ہوتے ہیں وہ اطلاع کے لئے استعمال ہوتے ہیں وہ اہتمام کے لئے استعمال ہوتے ہیں نتیجے کے لئے استعمال ہوتے ہیں بہت ہی عمدہ مثال ہے اس کی
-
00:17:57 ایمان والو ایمان لاؤ
-
00:17:59 تو ایمان والے تو ہیں اپنے اقرار کے لحاظ سے لیکن ان سے کہا گیا ہے کہ حقیقت نہیں ماننا تو یہاں ان افعال کا کیا مقصد ہے کہ تمہاری ساری توجہ اقامت صلوۃ پر لوگوں پر خرچ کرنے کے اوپر اللہ اور رسول کی فرمانبرداری پر رہنی
-
00:18:15 رخ بدلا جا رہا ہے کہ دنیا سے منہ بند اس لئے کہ تمہاری ذمہ داریوں کی نوعیت بالکل اور ہو گئی ہے
-
00:18:22 [Unintelligible]
-
00:18:24 ماما غریب اللہ نے زبان قمر حصہ ہے اس گھر کی ویڈیو
-
00:18:32 یعنی اللہ تو یہی چاہتا ہے کہ اس گھر اللہ تو یہی چاہتا ہے اس گھر کی بیویوں کو تم سے وہ گندگی دور کرے جو یہ منافق تم پر تھوپنا چاہتے ہیں اور تمہیں پوری طرح بات کرتے ہیں یہ قران مجید میں لکھا ہوا ہے قران مجید جو ہے وہ یہاں سے بڑا بتا رہا ہے یہ ایت تطہیر اس کو کہا جاتا ہے
-
00:18:51 یہ رسالت ماب صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج مطہرات کو یہ احکام دیے گئے ہیں تو بتایا گیا ہے کہ کیا مقصد ہے ناکام کا
-
00:18:58 یہ تم پر کوئی نہ کوئی اسکینڈل بناکے تم لوگ تھوکنا چاہتے ہیں
-
00:19:03 گوگل غلاظت کھودنا جاتا ہے جیسے ہم کہتے ہیں نہ کہ بھئی وہ تو کوئی نہ کوئی غلط جادو میں ہاتھ میں پکڑا ہے اپ پر ڈالنا چاہتے ہیں اپ کو اپنے اپ کو پاک رکھنا ہے اگے دیکھئے اور تمہارے گھروں میں اللہ کی ایتوں اللہ کی ایتوں اور اس کی حکمت کی جو
-
00:19:26 تو کی جاتی ہے اس کو
-
00:19:29 کال لگاؤ زکوۃ کی طرف دال لگاؤ اللہ اور رسول کی اطاعت میں سرگرمی دکھاؤ اور تمہارے گھر میں تو خدا کی کتاب نازل ہو رہی ہے
-
00:19:38 اللہ کا دین ہے تم اس کی دعوت و تبلیغ میں مصروف ہو جاؤ بے شک اللہ بڑا ہی باریک بھی ہو اور خبر رکھنے والا ہے
-
00:19:48 تو یہ اصل میں وہ ہدایات ہیں جو ازواج مطہرات کو دی ہیں بصیرت کے ساتھ پڑھیے پس منظر کو سامنے رکھئے ادنی درجے سے بھی یہ کوئی تصور کر سکتا ہے کہ یہ اپ اور بعض پابندیاں لگا دی گئی ہیں اور عورت کا دائرہ عمل گھر متعین کر دیا گیا ہے اپ دیکھیں اس کے بعد کیا تضادات پیدا ہوتے ہیں دیہاتی زندگی میں کیا ہوتے ہیں اپ کی جدید معاشرت میں کیا ہوتے ہیں
-
00:20:10 ایک دفعہ اپ کہتے ہیں کہ ہم تو کسی خاتون سے علاج نہیں کسی مرد سے علاج نہیں کرائیں گے
-
00:20:16 اور عورت میں ڈاکٹر بن لینگویج نہیں پڑے گی یہ سب معاملات ہوں گے زندگی کے معاملات چل رہے ہیں تعلیم کا بندوبست اپ کر رہے ہیں زندگی کا ہر شعبہ تو یہ غلط جگہ ہے جہاں سے استدلال کیا گیا الفاظ ہیں وہ جو سنبھال میں جس مقام پر جس سلسلے میں کہے گئے ہیں وہ سلسلہ ہی بالکل مختلف
-
00:20:37 یعنی اس کی جو لاؤ گے تو نہیں ہے یہ وہ حصہ ہو گیا
-
00:20:41 اچھا اب صورتحال کیا ہے اگے اپ سورہ کو پڑھیے تو معلوم ہوتا ہے کہ یہ جو منافقین ہے یہ اس کے باوجود باز نہیں ہے
-
00:20:49 یعنی پہلے کیا ہدایات تھی گھروں میں ٹک کے رہو
-
00:20:53 باہر نکلنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے جو بیگمات کے طریقے کے اوپر باہر جانے کا طریقہ دیکھتی ہو کہ سرداروں کیا ہوتا ہے تمہارا وہ شاہنشاہ نہیں ہے تمہیں اپنے دین کے ساتھ وابستہ رہ کر گھر میں بہت سرگرمیاں اختیار کرنی ہے یہ عبادت کی ہے ریاضت کی ہے یا رسالت ماب صلی اللہ علیہ وسلم پر جو دور نازل کیا جا رہا ہے یہ حکمت سکھائی جا رہی ہے اس کا چرچہ کرنا ہے ابھی اتنی بات تھی راستے نکالتے تھے ابھی اپ دیکھیں گے کہ رسالت ماب صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاں کسی دعوت میں بلائے جاتے ہیں
-
00:21:29 وہاں سے رکھ
-
00:21:31 اج کر رہے
-
00:21:32 تالا میں پھر کیا فرمایا اس کو میں نے رفت سے واضح کیا ہے یہ منافقین اپنی شرارتوں سے باز نہیں ارہے یہ ہمارے تریپل اگے جاکے شروع ہوگئی اسی صورت میں بعد میں جا رہے ہیں تو پھر کیا کروں اس لئے ایمان والو یا ایھا الذین امنوا
-
00:21:57 مسلمانوں کو دے دیتے ہیں پیغمبر کا گھرانہ میرے پاس تم اب نبی کے گھروں میں نہ جایا کرو
-
00:22:06 پہلے پابندی اوپر لگائی گئی تم باہر نہیں جانا تم باہر نہ جاؤ اب پابندی لگائی گئی تو جو گھروں میں انا جاتا ہوتا تو ظاہر ہے
-
00:22:14 تم اب گھر نہیں جاؤ گے
-
00:22:16 اچھا اس میں استثنا کیا ہے الا یہ کہ تم کو کسی کھانے پر انے کی دعوت دی جائے
-
00:22:26 جب بھی
-
00:22:28 اس طرح کے اس کی تیاری کے منتظر نہ رہو
-
00:22:31 یعنی جس وقت کھانے کا وقت اجر بنایا ہوا ہے اسی وقت جاؤ
-
00:22:36 پہلے جا کے بیٹھو گے کامیاب کرو گے راستے نکالو گے
-
00:22:40 اس نے یہ نہیں کی کوئی سارے صحابہ کرام کے ساتھ مسئلہ ہے نہیں ان کی ال لے کر منافقین اجاتے اور وہ راستہ پیدا کرلیتے تو پہلی بات یہ کہی تم خود کھولو
-
00:22:53 ہاں جب تم کو بلایا جائے تو وقت کے وقت داخل ہو
-
00:22:57 فائزہ ٹائم تم فنکشن والا مصطفی مستانی سینہ الحدیث پھر جب کھانا کھا لو تو منتشر ہوجاؤ اور باتوں میں لگے ہوئے بیٹھے رہو
-
00:23:07 یعنی پہلے فرمایا کہ بلایا جائے تو سیرت جا
-
00:23:11 پہلے جا کے کھانے کے تیار ہونے کا انتظار نہ کرو مجلس لگا کے بیٹھ جاؤ پھر کیا ہے جب کھانا کھا چکو تو اس کے بعد بھی فورا جاؤ
-
00:23:20 اب اگے دیکھیئے کیا کریں
-
00:23:22 تم نے وعلیکم کانا ہی زندگی اس سے پیغمبر کو اذیت ہوتی ہے مگر وہ تمہارا لحاظ کرتے
-
00:23:29 واللہ لا یستہ ہی من الحق اور اللہ حق بات کہنے میں کسی کا لحاظ نہیں کرتا
-
00:23:37 حجاب اور تمہیں جب نبی کی بیویوں سے کوئی چیز مانگنی ہو اصل میں وہی ہجرت ہی بنا
-
00:23:46 مسجد میں بیٹھے ہوتے تھے یعنی گویا پبلک لائف اور پرائیویٹ لائف کے لئے اس طرح کی کوئی صورتحال نہیں تھی
-
00:23:53 رسالت ماب صلی اللہ علیہ وسلم یہی نماز پڑھاتے ہیں کسی مسجد میں بات کرتے ہیں وہی سارا دن لوگ بیٹھے بھی رہتے گفتگو کرتے بیٹھے ہوئے ہیں پانی مانگنے کے بہانے میں چلے گئے ہندو ساتھی ہیں تو فرمایا تمہیں جب نبی کی بیویوں سے کوئی چیز مانگنی ہو تو پردے کے پیچھے سے مانگو یہ حجاب کا لفظ یہاں ہے
-
00:24:11 یہ کرنے لگے ہوئے ہیں اندر داخل نہ ہو جاؤ
-
00:24:17 پردے کے پیچھے سے مارو فرمایا کہ اپنے دلوں کی پاکیزگی کا خیال رکھو ان کے دلوں کی
-
00:24:26 یہی چیز موضوع ہے تو ہی رسول اللہ یہ دیکھیے کیسے قران کھولتا ہے اس بات کو
-
00:24:34 گوگل تمہارے لئے جائز نہیں کہ تم اللہ کے رسول کو تکلیف پہنچاؤ
-
00:24:38 تو اس کے بعد تم اس کی بیویوں سے کبھی نکاح کرو
-
00:24:41 عینی جو ارمان کے دنوں کے اندر کھول دیا اس
-
00:24:45 قران کا طریقہ یہ ہے کہ وہ بات ایسے کرتا چلا جاتا ہے کہ اپ اخر تک جب جاتے ہیں تو معلوم ہوتا ہے کہ سارا کا سارا اسکینڈل کھل کے سامنے اگیا یہ ہو کیا رہا ہے
-
00:24:55 اللہ کے نزدیک یہ بڑی سنگین بات ہے
-
00:25:01 کچھ ظاہر کرتے ہیں کہ پانی مانگنے گئے تھے کچھ چھپا کے رکھا ہوا ہے دل میں فرمایا تم کسی چیز کو ظاہر کرو یا اس کو چھپاؤ اللہ کے لئے برابر ہے
-
00:25:16 تو یہ وہ ہدایات و احکام ہے یہ رسالت ماب صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج کو دیے گئے اس کے بعد اگے یہ بتایا ہے کہ چونکہ اب اپ کے باہر نکلنے پر پابندی لگا دی انے پر پابندی لگا دی تو گھر میں کوئی ا بھی سکتا ہے یا نہیں
-
00:25:35 کچھ بتائیے اگے کہ لا جلا ہے اس میں پھر رشتے دلوائے ہیں کہ البتہ اس میں کوئی حرج نہیں کہ ان کے باپ ائے اس میں کوئی حرج نہیں کہ ان کے بیٹے ائے ان کے بھائی ہیں ان کے بھتیجی ائے مین جو ان کی عورتیں ائیں تو اگے پھر ایک فہرست کروا دیے
-
00:25:55 یہ اصل میں وہ جگہ ہے کہ جن کو جس وقت اپ ان کی تعلیم کر دیتے ہیں تو اپنے لئے بھی مشکلات پیدا کرتے ہیں اللہ تعالی نے تو اتنے انصاف سے کام لیا کہ پہلے ان کو اجازت دی کہ وہ عام عورتوں کی زندگی میں جانا چاہتی ہیں تو چلی جائے
-
00:26:11 ایس کی طلب کرنا دنیا کی اندر اچھی سے اچھی زینت حاصل کرنا کوئی منی چیزیں نہیں ہے لیکن جب انہوں نے پیغمبر کے ساتھ کو اپنا لیا ہے تو پھر میں یہ کرنا ہے اور یہ بالکل واضح کر دیا کہ لوگ اذیت دینے کا تہیہ یہ بیٹھے ہیں وہ راستے نکالتے ہیں یہ وہ پس منظر ہے جس کے اندر ازواج مطہرات کو یہ احکام دیے گئے اگر یہ بات سمجھ میں اگئی ہے تو اس پس منظر کو بھی بہت اچھی طرح سمجھ لیجئے جو اس کے اندر چھپا ہوا موجود ہے اور میں پہلے بھی عرض کر چکا ہوں کہ یہ ایسا نہیں ہے کہ میں اس میں منفرد ہوں ہمارے جلیل قدر اہل علم کی بڑی تعداد بہت اچھی طرح سمجھتی ہے کہ یہ سب ہدایات رسالت ماب صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج مطہرات سے متعلق ہے بلکہ میں اپ سے عرض کرتا ہوں
-
00:26:56 بد تاریخ میں جاتے ہیں تو معلوم ہوتا ہے کہ اگر کچھ دوسری خواتین میں
-
00:27:01 یہی طریقہ اختیار کرنے کی کوشش
-
00:27:04 اس کے بعد پھر وہ یعنی اس کے بعد وہ مقام اتا ہے اس کے فورا بعد یعنی پہلے یہ بات بیان کی گئی درمیان میں دیکھی ایک اور چیز کی طرف بھی توجہ دلادوں یہ جو ہے نا کہ اللہ نے رسالت ماب صلی اللہ علیہ وسلم پر درود بھیجنے کی
-
00:27:18 ہمارے یہاں سے درود کا ایک لفظ لوگوں نے اختیار کیا ہے حضور پر رحمت بھیج دیں رحمت کی درخواست کرلیں اللہ تعالی سے رحمت بھیجنے کی دعا کرلیں یہ مطلب ہے اس کا یہ اس کو صلاۃ یا درود کہتے ہیں اپ درود تو اس کا فارسی ترجمہ ہے وہ ایت بھی اصل میں یہاں ائی ہے
-
00:27:35 کیونکہ رسالت نعت صلی اللہ علیہ وسلم کی شخصیت کو اپ کے گھر کو اسکینڈل کا ادب بنایا جا رہا ہے تو
-
00:27:50 یہ مناسب تو نہیں جانتے کہ کس ہستی کا واسطہ ہے حقیقت یہ ہے کہ اللہ اور اس کے فرشتے نبی پر رحمت بھیج رہے ہیں ایمان والو تمھارے لئے بھی صحیح رویہ یہ ہے کہ تم بھی اس پر درود و سلام بھیجو
-
00:28:02 یعنی چونکہ حضور ہدف بنے ہیں
-
00:28:06 زبان سے تازہ تو منافقین تو یہ حرکتیں کر رہے ہیں
-
00:28:10 ان کے مقابلے میں تمہارا رویہ پیغمبر کے ساتھ اور پیغمبر کے گھرانے کے ساتھ یہ ہونا چاہیے
-
00:28:14 یہ یہ اس کے بعد ایا تھا اس کے بعد اپ دیکھیے کہ مزید کیا ہوا
-
00:28:19 کھول کھلتے رہتے ہیں نہ اگے بات بڑھتی جاتی ہے یعنی پہلے
-
00:28:25 ازواج مطہرات کو بتایا ہے کہ پس منظر کیا ہے انہیں حق دیا کہ وہ چاہے تو عام عورتوں کی زندگی اختیار کر لیں اس کے بعد بتایا کہ جو ذمہ داری تھی جس منصب پر فائز ہو اس میں غلطی کرو گی تو دہرا عذاب
-
00:28:38 صحیح رویہ اختیار کرو گی یا اللہ کے رسول کی اطاعت پر منصب اور اپنی شان کا لحاظ رکھو گی تو دہرا اجر پھر وہ میں نے عرض کیا کہ ہدایات دیں کہ تمہارے لئے یہ ہے اب دیکھو پس منظر کیسے کال کر
-
00:28:57 اللہ اور اس کے رسول کو بولو بحیثیت پہنچا رہے ہیں ہم پر اللہ نے دنیا اور اخرت دونوں میں لعنت کرتی
-
00:29:03 سچی اہل ایمان کو کہا رحمت کی دعا کرو اب یہ بتایا کہ یہ ہے وہ لوگ جن کو سامنے رکھ کے یعنی یہ اللہ اور رسول کی عزیز کو اذیت پہنچانا رسول کو اذیت پہنچائیں گے تو گویا اللہ کو اذیت پہنچا رہے ہیں
-
00:29:17 تو فرمایا تم پر امانت لعنت کر دی ہے
-
00:29:21 لعنت متناسب دنیا والا زینہ اذان مہینہ اور ان کے لئے اس میں رسوا کر دینے والا عذاب تیار کر رکھا ہے اس درجے کے منافق ہے یہ سب کر رہے ہیں
-
00:29:33 اچھا اب یہ بتایا کہ یہ صرف یہ نہیں کر رہے کہ اللہ اللہ کے رسول کے ساتھ یہ معاملہ کر رہے ہیں
-
00:29:39 ظاہر ہے کہ اہل ایمان میں بھی بہت ممتاز لوگ ہیں
-
00:29:43 ان کو بھی اگر ہدف بنا لیا جائے تو اس میں بھی نقصان پہنچتا ہے جب یہ اس گھر میں نہیں تو اب یہ بتایا کہ صرف یہی نہیں ہے بغیر بہتان وائس میں مبینہ اور جو مسلمان مردوں اور مسلمان عورتوں کو اس طرح ان پر تہمتیں لگا کر بغیر اس کے کہ انہوں نے کچھ کیا ہو اذیت دے رہے ہیں انہیں بھی معلوم ہونا چاہیے کہ انہوں نے بڑے بہتان اور سری گناہ کا بوجھ اپنے سر لے لیے اس معاملے میں کوئی پس منظر کیا ہے صورتحال کیا بیان کر دی گئی ہے یہ اس پہنچ گئی ہے تو اس کے بعد اللہ تعالی نے وہ حکم دیا ہے جس کو ہمارے ہاں پردے کا حکم بنا لیا گیا برا حال ہے کہ اس میں الفاظ بھی بالکل مختلف اور اس کا پس منظر یہ میں نے بیان کر دیا یہ قسم سے چلا ارہا ہے یہ سب چیزیں جتنی ہے اب خطاب کر کے کہا یا ایھا النبی
-
00:30:39 ان کی شرارتوں سے اپنے حفاظت کے لئے بیان کیا کہ کس درجے کی شریر ہے
-
00:30:45 کس درجے کے شریر ہے یعنی اذیت اللہ کو دے رہے ہیں اللہ کے رسول کو دے رہے ہیں بہتان لگانے کی کوشش کر رہے ہیں
-
00:30:52 انہوں نے اخری درجے کی اس سے بڑا گناہ کیا ہو سکتا ہے کہ اپ بے گناہ لوگوں پر تہمت لگائیں اور اگر تہمت لگانے کے لئے ہدف پیغمبر اس کا گھرانہ یا صالحین مومنین کو اختیار کر لیا جائے تو پھر
-
00:31:05 تو اس پس منظر میں اکر اب یہ کہا کہ پیغمبر اب اپنی بیویوں اپنی بیٹیوں اور عام مسلمان عورتوں سے کہو کہ وہ بھی یہ احتیاط کرے وہ کیا احتیاط ہے وہ اس کے بعد زیر بحث ہے یہ میں یہ چاہتا ہوں کہ یہ جو کچھ میں نے ازواج مطہرات کے بارے میں بیان کیا ہے اس میں کوئی چیز پوچھ لیجئے پھر ہم اس ایت کو بتائیں گے اپ کو کہ وہ دیکھیے اس میں کیا کچھ کہا گیا ہے اصل بات کیا ہے جس کو لوگ عام طور پر ہوتا کیا ہے یہ سب کچھ جو کچھ ہے اگر اپ اس کو تدبر کے ساتھ پڑھیں تو یہ پوری چیز سامنے ہے اپ اگر اس کے اندر سے ایتیں اٹھانا شروع کر دیں
-
00:31:40 تو اپ کی شادی میں نہیں ائے گا کیا بات کہی گئی ہے کیا نہیں چاہیے تو اس کو اس طرح دیکھا ہے جلیل القدر اہل علم نے بھی اور میرے جلیل القدر استاذ امین احسن اصلاحی نے بھی اور میں نے بھی اپنی تفسیر میں یہ سب کچھ بیان کیا ہے جو اپ کے سامنے رکھا جارہا ہے اس موقع پر پیدا ہوتا ہے جب عام طور پر ہم یہ پس منظر بیان کرتے ہیں اور یہ طے ہو جاتا ہے کہ ازواج مطہرات کو ہال میں دیا گیا ہے کہا گیا ہے
-
00:32:08 تو کہاں ہی جاتا ہے کہ امت کے لئے تو رول ماڈل
-
00:32:12 یہ جو نمونہ یا مثال ہیں وہ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیویاں ہیں ٹھیک ہیں ان کو خاص حالات میں دیا ہو لیکن ہم نے تو ایسا رول ماڈل ان ہی کو فالو کرنا ہے وہ گھر میں رک گئی تھی تو وہ بھی گھر میں رکنا چاہیے بات اس راویے سے قران کر ہی نہیں رہا
-
00:32:27 یعنی کس جگہ رول ماڈل بنانا مقصود ہوتا ہے وہاں قران بتاتا ہے وہی رول ماڈل کے طور پر ذکر ہو رہا ہے اس میں تو ساری تمہید یہاں سے اٹھائی ہے پھر اسے یہ نہیں کہنا چاہیے تھا کہ نبی کی بیوی ہے تو وہاں عورتوں کی طرح نہیں ہو پھر عام عورتوں سے کہنا چاہیے نمونا یہ ساری میں نے جو دراز نفسی کی ہے یہ بتانا کہ یہ کی ہے کہ یہاں صورتحال ہی بالکل مختلف ہے
-
00:32:52 یعنی ایک اسکینڈل بنایا جا رہا ہے ایک فتنہ اٹھایا جا رہا ہے پیغمبر پیغمبر کا گھرانہ مسلمان اس کا ہدف ہے اس میں کچھ چیزیں جو ہیں وہ ازواج مطہرات کے لئے ابھی جو روایت زیر بحث ائے گی اپ حیران کن طریقے سے دیکھیں گے کہ پیچھے کوئی ذکر نہیں ہے اپ مسلمان عورتوں کا یہاں اگیا منطق چھوڑ کے اپنے احکام دینا شروع کر دیں کہ اب اپ بھیجی چائے نہیں وہ جس جگہ پے عام عورتوں کو شامل کر رہا ہے اس نے کہا اپ نے ذکر کیا
-
00:33:25 یہ ابھی ہم اس جگہ پر پہنچ گئے کیونکہ وہی عام ترین جگہ ہے یہ چاہتا ہوں کہ پہلے اپ یہ سمجھ لیں بہت اچھی طرح سے کہ حجاب سے متعلق احکام میں بڑی غلط فہمیوں میں سے یہ غلط فہمی ازواج مطہرات کے بارے میں خصوصی احکام سے پیدا ہوئی اور پھر تردد دلادوں کہ یہ ایسے نہیں ہوتا کہ اپ قران مجید میں جائیں اور جا کر خود کہہ دیں کہ یہ فلاں حکم فلاں کے ساتھ خاص ہے یہ پس منظر اس طرح قران واضح کرتا ہے ایسے اپ اس کے اندر جاتے ہیں تو وہ بتاتا ہے اپ کو کیا صورتحال ہے اس میں ایک ایک چیز کو الگ کر کے بیان کرتا ہے ابھی جو ایت اگے ارہی ہے اس سے پہلے یہ بتایا کہ ان لوگوں نے پیغمبر کے گھرانے کو نہیں اللہ ہی کو نہیں اللہ کے رسول ہی کو نہیں عام مسلمانوں کو بھی ہدف بنائیں
-
00:34:13 تم کیا کرنا ہے حضور کی ازواج مطہرات کے بارے میں بتا کے مسلمان کہاں ہدف بن گئے ہیں کس پس منظر میں بن رہے ہیں یعنی وہاں پہ گھر کے اندر جانے کے تو اس طرح کے واقع ہے ہی نہیں اس طرح سے جا کے اسکینر بنانے کا موقع بھی نہیں ہے وہاں کیا کر رہے ہو یہ لوگ تو ان سے بچنے کے لیے اپ کیا کرنا ہے
-
00:34:32 وہ زریں کہا جاتا ہے کہ جو ہدایات دی گئی تھیں یہ سچویشن اسپیس لگتی ہیں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج مطہرات کے لیکن یہی طریقہ کار اگر اج کل بھی اپنایا جائے گا فار اکزامپل خواتین کو چار دیواری میں رکھا جائے گا ان کو برقعہ پہنایا جائے گا ان کو باہر نہیں جانے دیا جائے گا تو اج کل بھی حفاظت ہوگی اس طرح کی کسی کسی بھی قسم کے ناخوشگوار واقعے سے تو لوگ اس کو اج کل بھی اسی طرح احتیاطی تدابیر کے طور پر کہتے ہیں اللہ تعالی کی بات مانیں گے تو پیسہ بچہ جائیگا
-
00:35:05 یہ تو اللہ تعالی نے ان کو بھی نہیں کہا پہلے ان کو اختیار دیا کہ اپ عام عورتوں کی زندگی اختیار کریں اس کے بعد ہدایات
-
00:35:12 اچھا رکھا ہوا ہے کال رکھے گا اللہ نے تو رکھا نہیں
-
00:35:16 اب اپ رکھنے جا رہے ہیں
-
00:35:18 اپنی اتھارٹی بتائیے کیا اپ کے پاس اچھا کوئی خاتون خود یہ کہتی ہے کہ مجھے یہ زندگی زیادہ پسند ہے
-
00:35:25 تجھے تیرے باسی نہیں
-
00:35:26 افطار کر لیں ایک ادمی ساری زندگی ہے تو کاٹ میں بیٹھ جاتا ہے ساری زندگی کہتا ہے کہ میں ایک دن چھوڑوں گا ایک دن روزہ رکھو پیش کیا جائے کہ بیشتر یہی ہے بیشتر وہی خواتین ہے جو کہ بالکل کورٹ ہوتی ہیں
-
00:35:48 اس لئے کہ جب اپ رسالت ماب صلی اللہ علیہ وسلم کے گھرانے سے متعلق یہ سارے پس منظر سے واقف ہے اور یہ جانتے ہیں کہ اللہ تعالی نے یہ تفریق کیوں کی ہے یہ تفریق بڑی معنی خیز ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ ان کے لئے پھر اہتمام کیا گیا اب بندوبست کیا گیا سارے معاملات کیے ان کے لیے خصوصی رسالت ماب صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے اپ کے خاندان کے لئے علاقے مخصوص کیے گئے جہاں سے کفالت ہوگی ہاں میں اپ کو کیا کریں
-
00:36:14 یعنی اپ یہ یہ ایک ائیڈیل ان کے لیے بنا دیں گے اس کے بعد پورا تمدن پوری تہذیب پوری ضروریات سب کچھ ختم ہو جائے اور اس کے بعد پھر اگے کیا کریں گے
-
00:36:26 یعنی یہاں اسکینڈل میں نے شادی کیوں نہیں کرے گا ان کے ساتھ کوئی سمجھے اس بات کو کہ یہ احکام کس پس منظر میں دیا جا رہا ہے
-
00:36:33 اور کس جگہ سے ہے ایسے نہیں ہے کہ جو محققین علماء ہیں انہوں نے کبھی بھی ان کو عام لوگوں کے لئے نہیں مانا جو سوال پیدا ہوتا ہے زوجہ مطہرات کے بارے میں یہ تو صحابہ کرام کی بیگمات کے بارے میں بھی تو ہوسکتا تھا کہ ان کی بھی اسکی کیا جاتا تو وہاں ان کو یہ ہدایت پر کیوں نہیں گزارش کیا سورہ احزاب میں جب وہ بھی تیرے پاس ہے وہاں یہ نہیں ہے کہ قران مجید میں صرف وہاں بھی صرف ایک بات ہی کا ذکر ہوتا وہاں بھی صرف حضور کے گھرانے کا ذکر ہوتا وہاں پر حضور کی ازواج اپ کی بیٹیاں اور اس کے بعد کہا ہے عام مسلمان عورت جس جگہ کوئی ہدایت بختی ہدایت بھی دینا چاہتا ہے تو اس صراحت کے ساتھ دیتا ہے کیونکہ اس طرح کی ہدایات میں ایسی ہی غلط تعمیرات کا امکان پیدا ہو جاتا ہے
-
00:37:24 اور اپ خواہ مخواہ کسی کے لئے زیندگی تنگ کر دیتے ہیں
-
00:37:28 اور پھر اس کے بعد اپ اصل میں کل کیا کرتے ہیں اپ تضادات کا ایک نمونہ بن کے رہ جاتے ہیں
-
00:37:34 یعنی پھر لوگ تعویذ کے انداز میں پوچھتے ہیں کہ وہ مغلانی تو عورت ہوتی ہے نہ جو اپ کے گھر میں کام کرنے کے لئے اتی ہے وہ خاتون تو عورت ہی نہیں ہوتی وہ کھیتوں میں کام کرنے کے لئے جاتی ہے اچھا اس کے بعد پھر اپ بتاتے ہیں کہ عہد رسالت میں لونڈیوں کے لباس کیا تھا
-
00:37:50 کیا تھا
-
00:37:53 کیا کر رہے ہو اس کے بعد تو سمجھے اس بات کو کہ کیا بات کہی جا رہی
-
00:37:57 یاعلی رسالت ماب صلی اللہ علیہ وسلم کے گھرانے کو ہدف بنایا گیا ہے بہتان طرازی کا ہدف بنایا گیا
-
00:38:05 اس موقعے کے اوپر پہلے ان کو تصویر دی گئی یعنی اختیار دیا گیا کہ وہ عام ادمی کی زندگی بسر کرنا چاہے تو چلی جائے اگر رسالت ماب
-
00:38:15 سلیم کا انتخاب کرتی ہے تو پھر ایک فجر کی زندگی بھی ہے مشکل زندگی بھی ہے اور اپنے مرتبے کا لحاظ کر کے اپنی سرگرمیاں بھی تبدیل کرنی ہوگی یہ ساری بات یوں ہے
-
00:38:29 میرا خیال ہے ہم سے اب اگے بڑھتے ہیں اور جہاں پر وہ خطاب
-
00:38:34 بڑا ہے زوجہ مطہرات سے اس کا بھی مطالعہ کرتے ہیں اور پھر یہ دیکھتے ہیں کہ اس کو پھر اپ نے اس کا ذکر کیا مولا امین احسن کا پیچھے سے تو انہوں نے یہی تمہید اٹھائی ہے اس کو وہ کیسے دیکھتے ہیں اور اس پر پھر اپ کے نقطہ نظر ہے اس کو بھی ہم سمجھتے ہیں کہ یہ ہم جو چیزیں پڑھ رہے ہیں یہ مختلف جگہوں سے ہی پڑھ رہے ہیں وہی سلسلہ چل رہا ہے جو پیچھے سے جاری ہے ایک بار پھر دیکھ لیجئے بات یہاں پہنچ گئی کہ جب سب ہدایات ازواج مطہرات کو دے دیں تو پھر عام لوگوں سے کہا
-
00:39:06 ان منافقوں نے تو پیغمبر کو پیغمبر کی ذات کو ہدف بنایا ہے تم سچے صاحب ایمان ہو تو تمہیں ہم بتاتے ہیں کہ اللہ اور اس کے فرشتے پیغمبر کے لئے رحمت بھیجنے کی بات کر رہے ہیں ان ظالموں نے یہ طریقہ اختیار کیا ہے تم بھی اللہ اور اللہ کے فرشتوں کے ساتھ شریک ہو جاؤ
-
00:39:25 یعنی منافقین کے مقابلے میں سچی ہمیں ایمان کو یہ کہا ہے
-
00:39:29 شریک ہوگا اور درود و سلام بھیجا کرو رحمت کی دعائیں کیا کرو اپ کے لئے یہ درود کیا ہے رحمت کی اپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے اس کے فورا بعد دیکھیے چھپن ائے اس کے بعد کیا ہے لعنہم اللہ فی الدنیا والا اللہ اور اس کے رسول کو جو لوگ اذیت پہنچا رہے ہیں ان پر اللہ نے دنیا اور اخرت دونوں میں لعنت کر دی یعنی ایسا نہیں ہے کہ کسی کو چھوٹی موٹی بات کر دی ہے
-
00:39:56 اذیت اپنے اخری جگہ تک پہنچ گئی ہے پھر اس کے بعد مہینہ یعنی ایسے ظالم ہیں تو ان کے لئے اللہ نے رسوا کر دینے والا عذاب تیار کر رکھا ہے اب یہاں سے بات اٹھائی نہ اللہ اور رسول سے اس کے بعد
-
00:40:16 اب اللہ تعالی عام لوگوں کی طرف ائے یعنی وہ بات جو یار نشان نبی لستو نے کہا سے چلی تھی کہ نبی کی بیوی ہے تو ماں عورتوں کی طرح نہیں ہے تمہارے لیے اگر غلطی کروگی تو دوہری سزا ہے اگر صحیح رویہ اختیار کرو گے تو دہری جزا ہے تمہارا منصب ہے تمہارا مکان اور اس کے
-
00:40:36 چاہیے
-
00:40:37 ارے نا تم باہر نکلو گی میں تمہارے گھر میں کوئی اسانی سے ائے گا سوائے بہت قریبی ہے اس وقت
-
00:40:44 ٹیلی ویژن پر ہر لحاظ سے اعتماد کیا جا سکتا ہے اب دیکھئے اہستہ اہستہ تبریز کے ساتھ پورا پس منظر بیان کیا کہ پیغمبر کو اذیت کا ہضم بنایا گیا اب یہ فرمایا کہ
-
00:40:55 پہلے مرد عورتیں
-
00:40:59 [Unintelligible]
-
00:41:01 تو فرمایا جو مسلمان مردوں اور مسلمان عورتوں کو اسی طرح یعنی جیسے پیغمبر کے ساتھ کر رہے ہیں اسی طرح ان پر تہمتیں لگا کر
-
00:41:11 ویسے بغیر مکت سے دو بغیر اس کے کہ انہوں نے کچھ کیا
-
00:41:15 یعنی کیا کر رہے ہو یہ نہیں ہے کہ موقع مل گیا بات کرنے کا
-
00:41:19 بغیر کسی جرم کے تہمت لگا رہے ہیں بغیر مکت سے تنو بہتان مبینا
-
00:41:28 بغیر اس کے کہنے کو کچھ کیا ہوا اذیت دے رہے ہیں انہیں بھی معلوم ہے نہ بھی معلوم ہونا چاہیے کہ انہوں نے بڑے بہتان اور سری گناہ کا بوجھ اپنے سر لے لیا ہے یعنی پیغمبر تو خیر کیا ہے مسلمان عورتوں کے اوپر بھی بغیر کسی اس طرح کے عام مردوں کے اوپر بھی کوئی تہمت لگاتا ہے بہتان ترازی کرتا ہے تو اللہ تعالی اس کے اوپر بھی گویا اپنے غضب کا اظہار کرتے ہیں یہ غضب کا اظہار کرکے اب کیا ہوا یعنی جو بات رسالت ماب صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج مطہرات اور اپ کے گھرانے سے چلی تھی اب اس میں
-
00:42:00 اور مسلمان مرد اور عورتیں داخل ہوگئے پہلے دیکھا ہے اپ نے یعنی پس منظر میں پہلے ان کو داخل کیا پہلے صرف یہی ارہا تھا کہ پیغمبر کو اذیت دے رہے
-
00:42:10 اب کیا ہے مسلمان مردوں اور عورتوں کو بھی اذیت کا عادت بنا لیا گیا ہے اب دیکھئے
-
00:42:17 [Unintelligible]
-
00:42:20 یعنی یہ شعر تو ہے
-
00:42:22 [Unintelligible]
-
00:42:23 [Unintelligible]
-
00:42:26 اور امی بیٹیوں سے کہو
-
00:42:28 میں یہاں پہلی بار اب اپ نے اس پس منظر
-
00:42:34 اسے قران میں اس کو واضح کیا ہے اس میں تو کوئی گنجائش ہی نہیں ہے کہ اپ پچھلے احکام کو یہ کہہ کے عام عورتوں کے اوپر مسلط کر دیں کہ تم کو بھی اس ائیڈیل کو اپنانا چاہیے ائیڈیل بیان کرنا ہی نہیں یعنی یہ نہیں ہے کہ ائیڈیل یہ ہے کہ یہ رویہ اختیار کرو نہیں اس وقت صورتحال اتنی خطرناک ہے کہ تم اپنے اوپر یہ پابندیاں قبول کرو اب مسلمان عورتیں ا گئی
-
00:42:59 کیا ہے پروبلم کیا ہے دیکھیے گا کہ ازواج کو یہ تو پیچھے کہہ دیا گیا ہے حضور کی ازواج مطہرات کو جو حدف اصل میں ان کو تو پیچھے یہ کہہ دیا گیا ہے کہ وہ گھر سے بھی نکلیں گی
-
00:43:12 کسی بغیر ضرورت کے اور باہر سے بھی کوئی ان کے گھر میں داخل نہیں ہوگا
-
00:43:17 وہ پابندی لگا دی گئی اب عام مسلمان عورتوں میں شامل ہوگئی ازواج بھی بناتی نئی بات کیا کہنی
-
00:43:24 پابندیاں ازواج اور ان پر تو لگ گئی تھی نا اگر صرف نسائی مومنین ہوتی تو ہم کہتے ہیں کہ اب ان کو کوئی بات کہی جارہی ہے ان کو بھی شامل کیا ہے اپنی بیویوں
-
00:43:36 اپنی بیٹیوں اور سب مسلمانوں کی عورتوں کو ہدایت کر دو
-
00:43:41 وہاں کیا تھا گھر میں رہیں گی
-
00:43:44 ان کے پاس کوئی نہیں ائے گا لیکن ان کو بھی یعنی اپ کی اواز اور اپ کی بیٹیوں کو بھی
-
00:43:50 ضرورت ہے طبیعت باہر جانا ہے
-
00:43:53 وہ ضرورتوں میں سے سب سے بڑی ضرورت جو اس معاشرت میں تھی اور جس وقت اپ تاریخ پڑھتے ہیں تو سامنے اتی ہے اور رفع حاجت کے لئے جانا تھا گھروں میں اس طرح کا بندوبست نہیں تھا یہ عورتیں یا سنتے وقت یا شام کے وقت نکل اس کے لیے اس میں اپ مسلمان عورتوں کی ہوتی تھی
-
00:44:11 تو اب کیا ہے اب یہ ہے کہ یہ تو گھروں سے متعلق بات کی گئی تھی گھر میں رہو اب یہ کہا کہ تم کو بھی ہم عورتوں کی طرح باہر سے باہر جاتی ہیں ان کو تو گھر میں بند کیوں نہیں گیا وہ اپنے کاروبار کے لئے بھی جاتی ہے دوسری چیزوں کے لئے بھی جاتے ہیں لیکن تمہیں پابند کیا گیا تھا تو شامل کرکے اب کہا کہ ان سب سے کہو
-
00:44:32 کیا اندھے کی جگہ پر جائے یعنی اب یہ بات گھر کی نہیں ہو رہی یہ باہر کسی ایسی جگہ پر جانے کی ہے جہاں پر وہ اسکینڈل بنانے والے اپ کسی اور اذیت کا فتنہ لے کے ا سکتے ہیں وہاں جائیں تو کیا کریں اپنی چادروں میں سے کوئی بڑی چادر اپنے اوپر ڈال لیا کریں اس ایت میں پہلے تو یہ سمجھ لیجئے کہ یہ یونی ہے لوگوں نے بہت کمال کی تفسیریں کی ہیں اپ زرکشی کو دیکھیے جو لوگ عربیت کے بادشاہ ان کو دیکھیے سادہ تاریخ
-
00:45:08 یہ جو چیز نہیں میں نے جلا دی بہن ایسے اپ کہتے ہیں نہ تو میں جیسا کوئی کمبل دینا
-
00:45:14 کوئی کمبل لے لو اس کو عربی زبان میں ایسے ادا کرتے
-
00:45:18 اچھا اس میں وہ فعل استعمال ہوا ہے اس کا مطلب کیا ہے
-
00:45:22 وہ کوئی بڑی چادر اوڑھ لیا کریں
-
00:45:25 اندیشے کی جگہ پر جائیں اندیشے کی جگہ پر جائیں یہ کیوں بیان کیا میں نے اس لئے کہ جس پس منظر میں جس سیاق میں بات ا رہی ہے یہ اب عام زندگی نہیں بلکہ باہر جانے کا مسئلہ ہے
-
00:45:38 اگے نہیں بھولے ہو جائے گا مسلمان عورتوں کو ہدایت کر دو کہ اندیشے کی جگہوں پر جائیں تو اپنی چادروں میں سے کوئی بڑی چادر اپنے اوپر ڈال لیا کرے یعنی جن باغوں میں جلابی بھیجنا سوال یہ کس لیے پردہ کرنے کے لئے
-
00:45:53 قران مجید کہتا ہے
-
00:45:56 یہ ہے اس سے امکان ہے کہ الگ پہچانی جائے گی
-
00:46:01 فلاحی زین تو ستائی نہ جائے گی
-
00:46:04 یعنی اصل میں وہ اذیت دینے والے لوگ جو ہیں وہ اندیشے کی جگہوں پر بھی پارک میں بیٹھے ہوئے
-
00:46:12 راستے نکال رہے ہیں اس کی کیا نوعیت
-
00:46:15 یعنی یہ کیا چیز
-
00:46:17 ایک تو یہ سمجھ لیجئے کہ گوگل غلطی لگ گئی لوگوں کو وہ یہ ہے کہ یورپ میں کا مطلب وہ نہیں سمجھ سکے اگر اللہ تعالی نے یہ کوئی قلوب کی طہارت کے لئے یا کسی کو محفوظ کرنے کے لئے ویسے احکام دیے ہوتے تو یہ لفظی بالکل نہ موضوع ہے اس کے لئے یعنی ہو کیا رہا ہے اب اس کو تفصیل کے ساتھ سمجھیے
-
00:46:40 اس پر میں نے لکھا ہے
-
00:46:42 ان الفاظ سے بھی واضح ہے اور حکم کا سیاق و سباق بھی بتا رہا ہے
-
00:46:47 کوئی اور تو نہیں ہے پردے کا کوئی حکم نہیں تھا
-
00:46:51 جیسا کہ عام طور پر لوگوں نے سمجھا ہے
-
00:46:54 بلکہ مسلمان عورتوں کے لئے ان کی الگ شناخت قائم کردینے کی حکمت کی تدبیر
-
00:47:01 ٹھیک ہے ان کو اور دوسری عورتوں کو چونکہ اختلاط کے مواقع پیش اتے تھے باہر جانا یعنی اسی موقع پر حضور کی ازواج مطہرات میں سے بھی کوئی باہر نکلی ہوئی ہے
-
00:47:14 کسی ضرورت کے لئے جس کا ذکر ہم کر چکے حضور کی بیٹیوں میں سے کوئی نکلی ہوئی ہے مسلمان عورتیں بھی ہیں لیکن مدینہ تو ایک چھوٹا سا گاؤں ہے
-
00:47:21 تو اس میں دوسری عورت کو بھی نکلی ہوئی ہے
-
00:47:24 سوسائٹی میں مولویوں کی بڑی تعداد موجود ہے وہ بھی نکلی ہوئی ہے تو اب اختلاف ہو رہا ہے کیا
-
00:47:31 کل عورتوں کے میدانوں میں عورتوں کے مابین
-
00:47:34 اس موقع کے اوپر حیائی اور رکھنا ان سے الگ پہچانی جائے
-
00:47:38 یعنی ان کی عورتوں سے یا لونڈیوں سے یا دوسری عورتوں سے کہہ لیجئے اللہ بھی پہچانی جائے اور اپنا کا مطلب یہ ہے تو شناخت قائم کی گئی ہے یہ نہیں کہا گیا کہ یہ چادر لینے کے نتیجے میں پردہ کرانا مقصود ہے
-
00:47:52 تمہارے تمہاری پہچان بن جاؤ گے اور نامہ پور لوگ ستائے نہیں
-
00:48:00 سوال پیدا ہوتا ہے نہ کہ شناخت قائم کرنے سے کیا ہوگا یعنی کیسے بھی ستائیں گے پھر
-
00:48:06 اس بات سمجھ نہیں میں کیا چیز ہے
-
00:48:08 تو پہلے میں نے لکھا ہے کہ الفاظ سے بھی واضح ہے اور حکم کا سیاق و سباق بھی بتا رہا ہے کہ یہ عورتوں کے لئے پردے کا کوئی حکم نہیں تھا جیسا کہ چادر لینی ہے تو کال کرنی ہے پردے کا حکم
-
00:48:21 میری ایسے ہی ہے کہ جیسے کسی موقع پر خطرے کی صورتحال ہو اور ملا جلا ہونے کی وجہ سے اپ کو اچک لیے جانے کا اندیشہ ہو
-
00:48:30 تو کبھی ہم کہتے ہیں شناخت مٹا دو کبھی کہتا ہے شراب قائم کر لو مسلمانوں کو ہدف بنایا جا رہا ہے تو اپ اپنی شناخت کا اظہار نہ کریں اس خطرناک صورتحال میں اور اگر دوسروں کو کی ال لے کر حملے کا اندیشہ ہے اور ہم جانتے ہیں کہ ہم مسلمانوں کی حفاظت کر سکتے ہیں اپ اپنی شناخت کام کر کے جائیں تاکہ کوئی حرکت کریں تو پتہ چل جائے وہ کل کو یہ نہیں کہہ سکے کہ مجھے تو پتا نہیں چلا گی تو شناخت قائم کرنے کا مطلب یہ ہے یہاں پے اس کو اپ سمجھیں کیسے
-
00:49:03 جیسا کہ عام طور پر لوگوں نے سمجھا ہے بلکہ مسلمان عورتوں کے لئے ان کی الگ شناخت قائم کردینے کی ایک وقتی تدبیر تھی جو اوباشوں اور تہمت تراشنے والوں کے شر سے ان کو محفوظ رکھنے کے لئے اختیار کی گئی
-
00:49:18 اس سے مقصود یہ تھا کہ وہ اندیشے کی جگہوں پر جائیں تو دوسری عورتوں سے الگ پہچانی جائے یعنی حکم پردے کا ہے ہی نہیں بلکہ ایسے ہیں کہ جیسے اپ سے کہہ دو فون لگا لیجئے گا
-
00:49:31 ایک ٹوپی پہن لیجئے گا تاکہ اپ الگ پہچانے جائے پہچانی جائے تو دوسری عورتوں سے الگ پہچانی جائے اور ان کے بہانے سے
-
00:49:39 اور تم تو بہانے سے ان پر تہمت لگانے کے مواقع پیدا کرکے کوئی انہیں اذیت نہ دے اب ہم جب تاریخ میں جاتے ہیں قران میں تو یہ اجمال میں بیان کر دیا نا قران مجید کا طریقہ یہ ہے کہ اپ اگر سرسری گزر جائیں گے نہیں اپ دیکھیں گے کہاں کیا ہوا ہے ایک ہدایت کی گئی تو بتا دو کیوں کی گئی ہے تو وہ ہدایت کرنے کے بعد وجہ بتائی جائے تاکہ وہ الگ پہچانی جائے اور کوئی ان کو اذیت نہ دے سکے اس کے بعد کوئی خطا ہوئی تو اللہ بخشنے والا ہے اس کی شفقت ابدی ہے
-
00:50:14 اب کیا ہوا روایتوں سے معلوم ہوتا ہے کہ مسلمان عورتوں کا جب رات کی تاریخی میں یا صبح دھیرے رفع حاجت کے لئے نکلتی تھی تو منافقین کے اشرار ان کے درپے عدالتیں ہو رہا ہے نہ اس میں فرق کرنے والا مشکل ہوتا ہے
-
00:50:30 درپے والا اب
-
00:50:32 ہدف تو ہوتی تھی مسلمان عورتیں
-
00:50:35 ان پر درخت کی جاتی
-
00:50:37 کہ بھائی اپ ادھر کیوں گئے تھے
-
00:50:40 تو اگر تو اپ ہی ہیں صرف مسئلہ نہیں پیدا ہوگا ان کی عورتوں میں ہے
-
00:50:45 امتحان میں جا رہے ہیں اس پر گفت کی جاتی تو فورا کیا کہتے تھے کہ ہم نے تو فلاں فلاں کی لونڈی سمجھ کر اس سے فلاں بات معلوم کرنا چاہیے اس بہانے کا سدباب
-
00:50:55 یعنی وہ یہ موقع تلاش کرتے تھے کہ اپنی عورتوں کے بہانے اب یہ دیکھیے نہ کہ مثال کے طور پر خواتین کا ڈبہ ہے کی ریل میں اپ سفر کر رہے ہیں
-
00:51:05 اپ شرارت کے نقطہ نظر سے اس ڈبے میں بار بار جا رہے ہیں اپ سے پوچھا جا رہا ہے کہ بھئی کیا مسئلہ ہے
-
00:51:13 سمجھ نہیں ائی یہ بات تو یہ صورتحال ہے جس صورت حال میں اللہ تعالی نے کہا کہ اپ بڑی چادر اپنے اوپر لے کے
-
00:51:21 تاکہ یہ اپ کی شناخت بن جائے اور دوسری عورتوں سے اپ بالکل الگ پہچانی جائیں یعنی پہلی بات کیا ہے پہلی بات یہ غلطی ہوئی کہ عربیت کی اسے یوسف علیہ السلام
-
00:51:37 ذرا انے کی یہ عربیت کی رو سے ممکن ہی نہیں ہے
-
00:51:41 اسمانی کا کوئی احتمال ہی چاہیے اس کے اوپر جو عربی زبان کے جاننے والے لوگوں نے بالکل واضح کر دیا ہے چنانچہ میں نے بھی یہ لکھا ہے خود بخشی نے بھی یہی جو تربیت کے ائمہ میں سے ہے کہ یہ ترکیب جلد بازو میں جلابی مہینہ سے کوئی چادر لے لو اس کا مطلب یہ ہے گھر کی چادروں میں سے کوئی چادر اپنے کورٹ میں سے کوئی کوٹ پہن لو جیسے ہم کہتے ہیں تو یہ چادر اپنے اوپر اوڑھنا اور یہ کیوں اس لئے تاکہ تم دوسری عورتوں سے الگ پہچانی جاؤ اور تمہیں کوئی اذیت نہ دے
-
00:52:16 ابھی اپ نے سمجھ لیا اب ذرا ایک مگن ڈالیے کہ وہ بات کہاں سے چل کے کہاں پہنچ گئی ہے کہاں سے چلی تھی معاملہ پہلے وہ درود پڑھنا حضور کے ساتھ محبت کا اظہار کرنا بھی تعلیم دی گئی اپ ہدف ہے اس کے بعد بات اگے بڑھائی اور کہا کہ اللہ اور اس کے رسول کو جو لوگ اذیت پہنچا رہے ہیں ان پر اللہ نے دنیا اور اخرت دونوں میں لعنت کر دی ہے
-
00:52:43 اور ان کے لئے اس نے رسوا کر دینے والا عذاب اور جو مسلمان مردوں اور مسلمان عورتوں کو اسی طرح ان پر تہمتیں لگا کر بغیر اس کے کہ انہوں نے کچھ کیا ہو یہ پس منظر دیکھئے قران بیان کر رہا ہے اذیت دے رہے ہیں انہیں بھی معلوم ہونا چاہیے بغیر مکت سے مبینہ انہیں معلوم ہونا چاہیے کہ انہوں نے بڑے بہتان اور سری گناہ کا بوجھ اپنے سر لے لیا ہے یہ بات کہہ کے کیا کہا ان کی شرارتوں سے اپنی حفاظت کے لیے نبی تم اپنی بیویوں اور اپنی بیٹیوں اور سب مسلمانوں کی عورتوں کو ہدایت کر دو کہ اندیشے کی جگہوں پر جائیں تو اپنی چادروں میں سے کوئی بڑی چادر اپنے اوپر ڈال لیا کریں اس سے امکان ہے کہ الگ پہچانی جائے گی تو ستائی نہ جائے
-
00:53:31 اس کے باوجود کوئی خطا ہوئی ہو تو اللہ بخشنے والا اس کی شفقت ابدی ہے فورا بعد کیا ہوا ہے کیا کہا یعنی یہ ہدایت کی اس کے بعد کیا کہا یہ منافقین اگر اس کے بعد بھی اپنی حرکتوں سے باز نہ ائے اور وہ بھی جن کے زمانے اور جو مدینے میں لوگوں کو بھڑکانے کے لئے جھوٹ انے والے ہیں تو ہم ان پر تمہیں اکسا دیں گے پھر وہ تمہارے ساتھ اس شہر میں کمی رہنے پائیں گے ان پر پھٹکار ہوگی جان ملیں گے پکڑے جائیں گے اب وہ بریک قتل کر دیے جائیں اپ زور کلام دیتی ہیں پس منظر دیکھئے کس جنگ کا ارتکاب کیا جا رہا ہے کن سے بچانے کے لیے یہ ہدایات دی گئی ہے یعنی قتل کر دیے جائیں گے یہی ان لوگوں کے بارے میں اللہ کی سنت ہے جو پہلے گزر چکے ہیں اور اللہ کی سنت میں تم ہرگز کوئی تبدیلی نہ پاؤ گے اللہ کی سنت کیا ہے کہ خدا کے پیغمبروں کے مقابلے میں جو لوگ یہ حرکتیں کرتے ہیں ان کی سزا بھی یہی ہوتی
-
00:54:45 گوگل مقام ہے قران مجید کا جس میں نہ پیچھے لوگوں نے دیکھا نہ اگے دیکھا نہ خود الفاظ پر غور کیا کہ حکم دینے کا باعث کیا چیز بن رہی ہے حکم دینے کا باعث پردہ کرانا نہیں تھا الگ شناخت قائم کرنا
-
00:55:02 اس کی ضرورت ہے ہر جگہ پیش ا
-
00:55:04 کبھی شناخت کو گل کر دینے کی اجاتے ہیں عزت بچانے کے لئے اور کبھی قائم کر دینے کی ضرورت پیش اجاتی ہے یہ وجہ ہے کہ میں نے اس کے بارے میں یہ لکھا ہے کہ یہ ایک وقتی تدبیر تھی جو رسالت ماب صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے اہل ایمان کے لئے اس وقت کی گئی اب اس کے بعد مجھے بتائیے کہ جب خود اللہ تعالی نے ازواج عرب بنات کو شامل کیا دیکھئے پہلے صرف گوگل
-
00:55:28 [Unintelligible]
-
00:55:30 فنی وہ جو ہدایات سے ہدف بنایا جا رہا تھا اپ کی ازواج مطہرات
-
00:55:34 ان کے لئے خصوصی حکام دی
-
00:55:37 پابندیاں لگائی اس کے بعد اپ بیوی ہے بیٹیاں اور مسلمان ہو
-
00:55:41 تو اس کے بعد تو اصل میں اس کی کوئی گنجائش ہی نہیں رہتی کہ اس طرح کی تاویلات کی جائے تو سورہ احزاب پوری کی پوری کا کوئی تعلق پڑھنے کے احکام سے نہیں ہے یہ میری بات کا خلاصہ
-
00:55:54 ہم سب
-
00:55:57 بہت ہی تفصیل سے اپ نے سورہ احزاب کے اوپر اپنا نقطہ واضح کیا ہمارے پاس وقت نہیں ہے اس وقت ختم ہو رہا ہے لیکن ایک چیز اپ کے سامنے پیش کر دوں کل کی نشست کا اغاز ہم یہاں سے کریں گے اپ کے انٹرپریٹیشن کے اوپر جو کچھ سوالات اتے ہیں ایک سوال رکھ دیتا ہوں تاکہ سامعین بھی سن لیں اپ کے استاذ جن سے نظم کلام کا یہ پورا تصور اپ نے سمجھا ہے وہ اس کے بارے میں لکھتے ہیں کہ ایک یہ کہ عورت کا اصل دائرہ کار اس کا گھر ہے اس کو اپنی تمام سرگرمیاں اس کے اندر ہی محدود رکھنی چاہیے اور اگر کبھی اس کو گھر کی حدود سے باہر قدم نکالنے کی ضرورت پیش ائے تو اسے ان حدود کی پابندی کرنی چاہیے یا جن کی تفصیل اس سورہ میں اگے ا رہی ہے سورہ احزاب میں ان کا تبصرہ ہے اس کو اپ کیسے دیکھتے ہیں یعنی وہی اصول اپنا کے مولانا اصلاحی اس سے مختلف نتیجے پر کیوں پہنچے اور پھر وہ احادیث جن احادیث کو اگر سامنے رکھا جائے تو یہ پوری بات جو سورہ احزاب کی انٹرپریٹیشن اپ نے کی ہے وہ غلط ثابت ہو جاتی ہے ایک ایک حدیث کو ہم کل زیر بحث لائیں گے فقہاء کا اس بارے میں کیا نقطہ نظر میں بتاؤں گا اپ کو اس کی نوعیت کیا ہے استاد امام کیا کہہ رہے ہیں یہ بھی بتاؤں گا کہ میں ان سے اختلاف کیوں کر رہا ہوں اور یہ بھی بتاؤں گا کہ روایات کی کیا نوعیت ہے ظاہر ہے کہ یہ بحث چل نکلی ہے تو کہیں نہ کہیں پہنچے گی ہم سب بہت بہت شکریہ ان سب اپ کے وقت کا اخری چیز سب سے پہلے تو یہ کہ اپ کو مبارک ہو اپ ماشاء اللہ 69 ائیرز مکمل کرکے 70 ویں سال کی طرف گامزن ہے بہت بڑی تعداد میں لوگوں نے میسجز اور نوٹس بھیجے ہیں ہمیں اور کچھ لوگوں نے نظمیں لکھی ہیں اپ کے لئے سب لوگ دعا گو ہیں فردا فردا میں نام نہیں لے سکتا مجبوری ہے تو ان سب کو اگر کوئی پیغام دینا چاہیں ہم سب کا شکر گزار ہوں میرے لئے وہ ایمان پر قائم رہنے کی دعا کریں
-
00:57:40 علم میں صحیح بات سمجھنے صحیح بات دوسروں کو بتانے کی دعا کریں اور صحت تندرستی کی دعا کریں میرے ساتھ محبت کرتے ہیں تو میں ان سب کیا شکریہ تہے دل سے ادا کرتا ہوں بہت
Video Transcripts In English
Video Summry
-
▶ About Javed Ahmed Ghamidi: Javed Ahmed Ghamidi is a Pakistani Muslim theologian, a Quran scholar, and an educationist. Mr. Ghamidi is a student of Maulana Amin Ahsan Islahi and Maulana Abul A’la Maududi. Mr. Ghamidi has authored several books, including the bestseller ‘Meezan’, in which he presents a comprehensive treatise on the entire content of Islam. Mr. Ghamidi is a researcher and a critical thinker who has challenged many aspects of the traditional Muslim schools of thought on the basis of evidence from Quran and sunnah. ▶ About Ghamidi Center Of Islamic Learning: "Ghamidi Center of Islamic Learning", an initiative of Al-Mawrid US, is established with a single purpose, to educate people of all ages about moral, ethical, and humane values as taught in Islam. Our aim is to separate history and culture from Islam and teach it in its purest form as a field of knowledge and not enforce it as a creed. We base our instruction method on argument and logic and encourage healthy criticism. An institute where traditional and historical knowledge can be understood as well as challenged with reason.
Video Transcripts In Urdu
Video Transcripts In English
Video Summary
-
▶ About Javed Ahmed Ghamidi: Javed Ahmed Ghamidi is a Pakistani Muslim theologian, a Quran scholar, and an educationist. Mr. Ghamidi is a student of Maulana Amin Ahsan Islahi and Maulana Abul A’la Maududi. Mr. Ghamidi has authored several books, including the bestseller ‘Meezan’, in which he presents a comprehensive treatise on the entire content of Islam. Mr. Ghamidi is a researcher and a critical thinker who has challenged many aspects of the traditional Muslim schools of thought on the basis of evidence from Quran and sunnah. ▶ About Ghamidi Center Of Islamic Learning: "Ghamidi Center of Islamic Learning", an initiative of Al-Mawrid US, is established with a single purpose, to educate people of all ages about moral, ethical, and humane values as taught in Islam. Our aim is to separate history and culture from Islam and teach it in its purest form as a field of knowledge and not enforce it as a creed. We base our instruction method on argument and logic and encourage healthy criticism. An institute where traditional and historical knowledge can be understood as well as challenged with reason.
▶ About Javed Ahmed Ghamidi: Javed Ahmed Ghamidi is a Pakistani Muslim theologian, a Quran scholar, and an educationist. Mr. Ghamidi is a student of Maulana Amin Ahsan Islahi and Maulana Abul A’la Maududi. Mr. Ghamidi has authored several books, including the bestseller ‘Meezan’, in which he presents a comprehensive treatise on the entire content of Islam. Mr. Ghamidi is a researcher and a critical thinker who has challenged many aspects of the traditional Muslim schools of thought on the basis of evidence from Quran and sunnah. ▶ About Ghamidi Center Of Islamic Learning: "Ghamidi Center of Islamic Learning", an initiative of Al-Mawrid US, is established with a single purpose, to educate people of all ages about moral, ethical, and humane values as taught in Islam. Our aim is to separate history and culture from Islam and teach it in its purest form as a field of knowledge and not enforce it as a creed. We base our instruction method on argument and logic and encourage healthy criticism. An institute where traditional and historical knowledge can be understood as well as challenged with reason.